نعت رسول پال صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔۔ محمد انیس انصاری

نعتؐ

کٹ جائے گی جیون کی سِیہ رات کسی دن
ہو جائے گی آقاؐ سے ملاقات کسی دن

آئے گا مدینے سے ہوا کا کوئی جھونکا
مہکیں گے دل و جاں کے مضافات کسی دن

کاسہ لیے بیٹھے ہیں مدینے کے گداگر
بانٹیں گے فقیروں میں وہ خیرات کسی دن

آنکھوں میں سما جائے گا وہ چہرۂ انور
بن جائے گی ہم ایسوں کی بھی بات کسی دن

روئیں گے کبھی سینۂ اقدس سے لپٹ کر
برسے گی عجب ڈھنگ سے برسات کسی دن

آقاؐ کی محبت مری مٹی میں رچی ہے
خورشید بنیں گے مرے ذرّات کسی دن

گردش میں ہو پھر دودھ کا پیالہ سرِ مجلس
لوٹ آئے وہی دورِ عنایات کسی دن

پائیں گے انیسِ دل و جاناں کو مقابل
اُٹھ جائیں گے آنکھوں سے حجابات کسی دن

Related posts

Leave a Comment